کیا خوبصورت بازار سجایا گیا تھا۔ ہر طرف قمقے ہی قمقمے روشن تھے۔ نور ہی نور بھیلا ہوا تھا ۔ کسی کو کچھ سجھائی نہی دے رہا تھا۔ وجود عدم، عدم وجود کا فرق مٹ گیا تھا۔ فرق تھا تو صرف یہ کہ ایک بیچنے والا تھا اور ایک خریدنے والا۔ ایک کائنات کا اللہ […]
Month: July 2017
بابا بلیک شیپ
ابھی کچھ دن پہلے میں نے آپ کو “کتے بابا” والا واقعہ سنایا تھا۔ آج ایک اور سنئے۔ ہماری تو قسمت ہی کچھ ایسی ہے۔ اللہ تعالی نے ہمیں جڑواں بیٹوں سے نوازا تھا۔ بیٹے بھی اس طرح کہ جڑواں بھی تھے اور دونوں میں شکل و صورت میں کوئی مماثلت نہی تھی۔ ایک کا […]
ہنر آرام ای
ـــــــــــــــــــــــ محمد جون سال کا ہو چکا تھا۔ اس کی سالگرہ تھی۔ ہر شے بڑے سلیقے سے ہوئی تیار کی گئی۔ سالگرہ پر سب نے خوب انجوائے کیا۔ جب سب مہمان رخصت ہو گئے تو بچے کو لیکر ہم اس کے ساتھ گفٹ دیکھنے لگے۔ ” واہ بہت خوبصورت کارڈ ہے” میں نے کہا۔ میری […]
دو قومی نظریہ
ہم جالندھر میں رہتے تھے۔ محلے ہی میں انگلو پرائمری سکول تھا۔ مجھے اس میں داخل کروا دیا گیا۔ مجھے آج تک یاد ہے کہ وہاں ایک سکھ ٹیجر تھا۔ کافی موٹا قسم کا وہ کرسی ہر بس بیٹھا رہتا زیادہ تر تو وہ خراٹے لیتا رہتا یاں۔۔۔۔۔شائد اسے کسی قسم کی خارش کی بیماری […]
آج اس کی سہاگ رات تھی۔ وہ رات جس کا ارمان ہر جوان دل میں ہوتا ہے۔ ایک ایسی رات جب اپنا سب کچھ کھو کر بھی اپنا ہی رہتا ہے، دو دل، دو جسم اور دو روحیں ایک ہو جاتی ہیں۔ جسم کو بھی راحت ملتی ہے اور روح بھی ہواؤں میں اڑتی ہے۔ […]